صحیح مسلم - فضائل کا بیان - حدیث نمبر 5965
قَالَ مُسْلِم وَحُدِّثْتُ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ وَمِمَّنْ رَوَی ذَلِکَ عَنْهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنِي بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا أَرَادَ رَحْمَةَ أُمَّةٍ مِنْ عِبَادِهِ قَبَضَ نَبِيَّهَا قَبْلَهَا فَجَعَلَهُ لَهَا فَرَطًا وَسَلَفًا بَيْنَ يَدَيْهَا وَإِذَا أَرَادَ هَلَکَةَ أُمَّةٍ عَذَّبَهَا وَنَبِيُّهَا حَيٌّ فَأَهْلَکَهَا وَهُوَ يَنْظُرُ فَأَقَرَّ عَيْنَهُ بِهَلَکَتِهَا حِينَ کَذَّبُوهُ وَعَصَوْا أَمْرَهُ
اس بات کے بیان میں کہ جب اللہ تعالیٰ امت پر رحم کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس امت کے نبی کو اس کی ہلاکت سے پہلے ہی بلا لیتا ہے۔
مسلم ابی اسامہ ابراہیم، بن سعید جوہری ابواسامہ یرید بن عبداللہ حضرت ابوموسی ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ عزوجل جب اپنے بندوں میں سے کسی امت پر رحم کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس امت کے نبی کو امت کی ہلاکت سے پہلے بلا لیتا ہے اور وہ اپنی امت کے لئے اجر اور پیش خیمہ ہوتا ہے اور جب اللہ تعالیٰ کسی امت کو ہلاک کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اسے اس نبی کی زندگی میں ہی اس کے سامنے اس کی امت پر عذاب نازل فرماتا ہے اور نبی اس امت کی ہلاکت دیکھ کر اپنی آنکھیں ٹھنڈی کرتا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے نبی کو جھٹلایا اور اس کے حکم کی نافرمانی کی تھی۔
Top