سنن ابو داؤد - کھانے پینے کا بیان - حدیث نمبر 3752
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعُثْمَانَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرَرْنَا بِصِبْيَانٍ فِيهِمْ ابْنُ صَيَّادٍ فَفَرَّ الصِّبْيَانُ وَجَلَسَ ابْنُ صَيَّادٍ فَکَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَرِهَ ذَلِکَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرِبَتْ يَدَاکَ أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ لَا بَلْ تَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ذَرْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ حَتَّی أَقْتُلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ يَکُنْ الَّذِي تَرَی فَلَنْ تَسْتَطِيعَ قَتْلَهُ
ابن صیاد کے تذکرے کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ اسحاق بن ابراہیم، عثمان اسحاق عثمان جریر، اعمش، ابو وائل حضرت عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ چند بچوں کے پاس سے گزرے ان میں ابن صیاد بھی تھا پس بچے بھاگ گئے اور ابن صیاد بیٹھا رہا تو گویا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس بات کو پسند نہ کیا تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں اس نے کہا نہیں بلکہ کیا آپ ﷺ گواہی دیں گے کہ میں اللہ کا رسول ہوں عمر بن خطاب نے عرض کیا اے اللہ کے رسول مجھے اجازت دیں کہ میں اسے قتل کر دوں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر یہ وہی ہو جس کے بارے میں تمہارا گمان ہے تو تم اسے قتل کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔
Abdullah reported: We were along with Allahs Messenger ﷺ that we happened to pass by children amongst whom there was Ibn Sayyad. The children made their way but Ibn Sayyad kept sitting there (and it seemed) as if Allahs Messenger ﷺ did not like it (his sitting with the children) and said to him: May your nose he besmeared with dust, dont you bear testimony to the fact that I am the Messenger of Allah? ﷺ Thereupon he said: No, but you should bear testimony that I am the messenger of Allah. Thereupon Umar bin Khattab said: Allahs Messenger, permit me that I should kill him. Thereupon Allahs Messenger ﷺ said: If he is that person who is in your mind (Dajjal ), you will not be able to kill him.
Top