سنن النسائی - روزوں سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 25
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ جَائَتْ بَرِيرَةُ إِلَيَّ فَقَالَتْ يَا عَائِشَةُ إِنِّي کَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَی تِسْعِ أَوَاقٍ فِي کُلِّ عَامٍ أُوقِيَّةٌ بِمَعْنَی حَدِيثِ اللَّيْثِ وَزَادَ فَقَالَ لَا يَمْنَعُکِ ذَلِکِ مِنْهَا ابْتَاعِي وَأَعْتِقِي وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ
ولاء آزاد کرنے والے ہی کا حق ہے کے بیان میں
ابوطاہر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت بریرہ ؓ میرے ہاں آئی اور کہا اے عائشہ میرے مالکوں نے مجھے نو اوقیہ پر مکاتب بنایا ہے کہ ہر سال میں ایک اوقیہ چالیس درہم ادا کروں باقی حدیث حضرت لیث کی حدیث کی طرح ہے اضافہ یہ ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا تجھے اس بات سے اپنے ارادہ کو ترک نہیں کردینا چاہئے تو اسے خرید اور آزاد کر اور فرمایا پھر رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے لوگوں میں پس اللہ کی تعریف اور ثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا اما بعد باقی حدیث گزر چکی۔
Aisha, the wife of Allahs Apostle ﷺ , reported: Barira came to me and said: Aisha, I have entered into contract for securing freedom with my family (who owns me) for nine uqiyas (of silver), one uqiya every year. The rest of the hadith is the same (but with this addition): "This (the problem of the right of inheritance) should not stand in your way. Buy her, and set her free. He said in a hadith: Allahs Messenger ﷺ stood up among men, extolled Allah, praised Him, and then said: "for......"
Top