سنن النسائی - غسل کا بیان - حدیث نمبر 312
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ وَأَنَا شَاکِيَةٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُجِّي وَاشْتَرِطِي أَنَّ مَحِلِّي حَيْثُ حَبَسْتَنِي
یہ شرط لگا کر احرام باندھنا کہ بیماری یا اور کسی عذر کی بنا پر احرام کھول دوں گا کے جواز کے بیان میں
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ حضرت ضباعہ بن زیبر بن عبدالمطلب کے پاس تشریف لائے تو حضرت ضباعہ ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! میں حج کرنا چاہتی ہوں اور حال یہ ہے کہ میں بیمار ہوں تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ تو حج کر اور یہ شرط لگا کہ میرے حلال ہونے احرام کھولنے کی وہی جگہ ہے جہاں تو مجھے روک دے گا۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported that Allahs Apostle ﷺ went (to the house of) Dubaa bint al-Zubair bin Abdul Muttalib. She said: Messenger of Allah, I intend to perform Hajj, but I am ill. Thereupon Allahs Apostle ﷺ said: Enter into the state of Ihram on condition that you would abandon it when Allah would detain you.
Top