صحیح مسلم - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 3693
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَقْبَلْتُ مَعَ عُمَرَ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِمَرِّ الظَّهْرَانِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ کَنَحْوِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ قُلْتُ شَأْنُ الْمَرْأَتَيْنِ قَالَ حَفْصَةُ وَأُمُّ سَلَمَةَ وَزَادَ فِيهِ وَأَتَيْتُ الْحُجَرَ فَإِذَا فِي کُلِّ بَيْتٍ بُکَائٌ وَزَادَ أَيْضًا وَکَانَ آلَی مِنْهُنَّ شَهْرًا فَلَمَّا کَانَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ نَزَلَ إِلَيْهِنَّ
ایلاء اور عورتوں سے جدا ہونے اور انہیں اختیار دینے اور اللہ کے قول ان تظاہرا علیہ کے بیان میں
محمد بن مثنی، عفان، حماد بن سلمہ، یحییٰ بن سعید، عبید بن حنین، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ میں عمر ؓ کے یہاں آیا یہاں تک کہ جب ہم مرالظہران بستی پر تھے باقی حدیث سلیمان کی حدیث کی طرح گزرچکی اس میں یہ اضافہ ہے کہ میں نے کہا وہ دو عورتیں کون تھیں عمر ؓ نے کہا حفصہ اور ام سلمہ اور مزید اضافہ یہ ہے کہ عمر ؓ نے کہا کہ میں حجروں کی طرف آیا تو ہر گھر میں رونا تھا اور مزید اضافہ یہ بھی کہ آپ ﷺ نے ان سے ایک مہینہ کا ایلاء کیا تھا قسم کھائی جب انتیس دن مہینہ پورا ہوگیا تو ان کی طرف تشریف لے گئے۔
Top