صحیح مسلم - - حدیث نمبر 2342
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِطَعَامٍ أَکَلَ مِنْهُ وَبَعَثَ بِفَضْلِهِ إِلَيَّ وَإِنَّهُ بَعَثَ إِلَيَّ يَوْمًا بِفَضْلَةٍ لَمْ يَأْکُلْ مِنْهَا لِأَنَّ فِيهَا ثُومًا فَسَأَلْتُهُ أَحَرَامٌ هُوَ قَالَ لَا وَلَکِنِّي أَکْرَهُهُ مِنْ أَجْلِ رِيحِهِ قَالَ فَإِنِّي أَکْرَهُ مَا کَرِهْتَ
لہسن کھانے کے جواز میں
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سماک بن حرب، جابر بن سمرہ، حضرت ابوایوب انصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں جو کھانا بھی لایا جاتا تھا آپ ﷺ اس میں سے کھاتے اور اس میں سے جو کھانا بچ جاتا وہ مجھے بھیج دیتے ایک دن آپ ﷺ نے مجھے کھانا بھیجا آپ ﷺ نے اس میں سے نہیں کھایا کیونکہ اس میں لہسن تھا میں نے آپ ﷺ سے پوچھا کیا لہسن حرام ہے آپ ﷺ نے فرمایا حرام نہیں لیکن اس کی بو کی وجہ سے میں اسے ناپسند سمجھتا ہوں حضرت ابوایوب ؓ نے عرض کیا کہ مجھے بھی وہ چیز ناپسند ہے جو آپ ﷺ کو ناپسند ہے۔
Abu Ayyub Ansari reported that when food was brought to Allahs Messenger ﷺ he ate out of that, and sent the remaining part to me, and one day he sent to me the left-over; (I found that he) had not taken from it at all for it included garlic. I asked him whether that was forbidden, whereupon he said: No, but I do not like it because of its odour. He (Abu Ayyub Ansari) said: Then I also do not like what you do not like.
Top