سنن ابنِ ماجہ - تیمم کا بیان - حدیث نمبر 625
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَعُدُّونَ الرَّقُوبَ فِيکُمْ قَالَ قُلْنَا الَّذِي لَا يُولَدُ لَهُ قَالَ لَيْسَ ذَاکَ بِالرَّقُوبِ وَلَکِنَّهُ الرَّجُلُ الَّذِي لَمْ يُقَدِّمْ مِنْ وَلَدِهِ شَيْئًا قَالَ فَمَا تَعُدُّونَ الصُّرَعَةَ فِيکُمْ قَالَ قُلْنَا الَّذِي لَا يَصْرَعُهُ الرِّجَالُ قَالَ لَيْسَ بِذَلِکَ وَلَکِنَّهُ الَّذِي يَمْلِکُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ
غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پانے کی فضلیت اور اس بات کے بیان میں کہ کس چیز سے غصہ جاتا رہتا ہے۔
قتیبہ بن سعید، عثمان بن ابی شیبہ قتیبہ جریر، اعمش، ابراہیم، تیمی حارث بن سوید حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم لوگوں میں رقوب کسے شمار کیا جاتا ہے؟ (یعنی رقوب کا معنی کیا ہے؟ ) راوی کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا جس کے ہاں کوئی اولاد نہ ہوتی ہو آپ ﷺ نے فرمایا رقوب اسے نہیں کہتے بلکہ رقوب کا معنی یہ ہے کہ جس آدمی نے پہلے سے اپنی اولاد میں سے کسی کو آگے نہ بھیجا ہو آپ ﷺ نے فرمایا تم پہلوان کس کو شمار کرتے ہو راوی کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کی کہ جسے لوگ پچھاڑ نہ سکیں آپ ﷺ نے فرمایا وہ پہلوان نہیں ہے بلکہ پہلوان وہ ہے کہ جو غصہ کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھ سکے۔
Abdullah bin Masud reported Allahs Messenger ﷺ as saying: Whom do you count as "Raqub" amongst you? They (his Companions) said: One who has no children (the children are born unto him but they do not survive). Thereupon he (the Holy Prophet) said: He is not a Raqub but Raqub is one who does not find his child as the forerunner (in Paradise). He then said: Whom do you count as a wrestler amongst you? We said: He who wrestles with persons. He said: No, it is not he but one who controls himself when in a fit of rage.Abdullah bin Masud reported Allahs Messenger ﷺ as saying: Whom do you count as "Raqub" amongst you? They (his Companions) said: One who has no children (the children are born unto him but they do not survive). Thereupon he (the Holy Prophet) said: He is not a Raqub but Raqub is one who does not find his child as the forerunner (in Paradise). He then said: Whom do you count as a wrestler amongst you? We said: He who wrestles with persons. He said: No, it is not he but one who controls himself when in a fit of rage.
Top