صحیح مسلم - صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 6610
حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ عَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ مَرْوَانَ بَعَثَ إِلَی أُمِّ الدَّرْدَائِ بِأَنْجَادٍ مِنْ عِنْدِهِ فَلَمَّا أَنْ کَانَ ذَاتَ لَيْلَةٍ قَامَ عَبْدُ الْمَلِکِ مِنْ اللَّيْلِ فَدَعَا خَادِمَهُ فَکَأَنَّهُ أَبْطَأَ عَلَيْهِ فَلَعَنَهُ فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَتْ لَهُ أُمُّ الدَّرْدَائِ سَمِعْتُکَ اللَّيْلَةَ لَعَنْتَ خَادِمَکَ حِينَ دَعَوْتَهُ فَقَالَتْ سَمِعْتُ أَبَا الدَّرْدَائِ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَکُونُ اللَّعَّانُونَ شُفَعَائَ وَلَا شُهَدَائَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
جانوروں وغیرہ پر لعنت کرنے کی ممانعت کے بیان میں
سوید بن سعید حفص بن میسرہ حضرت زید بن اسلم ؓ سے روایت ہے کہ عبدالملک بن مروان نے حضرت ام درداء کی طرف اپنی طرف سے کچھ آرائشی سامان بھیجا پھر جب ایک رات عبدالملک اٹھا اور اس نے اپنے خادم کو بلایا تو اس نے آنے میں دیر کردی تو عبدالملک نے اس پر لعنت کی پھر جب صبح ہوئی تو حضرت ام دردا فرماتی ہیں کہ میں نے حضرت ابوالدردا ؓ سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا زیادہ لعنت کرنے والے قیامت کے دن شفاعت کرنے والے نہیں ہوں گے اور نہ ہی گواہی دینے والے ہوں گے۔
Top