مؤطا امام مالک - کتاب عتق اور ولاء کے بیان میں - حدیث نمبر 1157
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ بَيْنَمَا جَارِيَةٌ عَلَی نَاقَةٍ عَلَيْهَا بَعْضُ مَتَاعِ الْقَوْمِ إِذْ بَصُرَتْ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَضَايَقَ بِهِمْ الْجَبَلُ فَقَالَتْ حَلْ اللَّهُمَّ الْعَنْهَا قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُصَاحِبْنَا نَاقَةٌ عَلَيْهَا لَعْنَةٌ
جانوروں وغیرہ پر لعنت کرنے کی ممانعت کے بیان میں
ابوکامل جحدری فضیل بن حسین یزید ابن زریع تیمی ابی عثمان حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ سے روایت ہے کہ ایک باندی اپنی ایک اونٹنی پر سوار تھی اس پر لوگوں کا کچھ سامان رکھا ہوا تھا کہ اچانک اس نے نبی ﷺ کو دیکھا حالانکہ ان کے درمیان پہاڑ کا تنگ درہ تھا تو وہ باندی کہنے لگی (اونٹنی کو) اے اللہ اس پر لعنت کر تو نبی ﷺ نے فرمایا ہمارے ساتھ وہ اونٹنی نہ رہے کہ جس پر لعنت کی گئی ہے۔
Abu Burza al-Aslami reported that a slave-girl was riding a dromedary and there was also the luggage of people upon it that she suddenly saw Allahs Apostle ﷺ . The way of the mountain was narrow and she said (to that dromedary): Go ahead (but that dromedary did not move). She (that slave-girl), out of anger, said: O Allah, let that (dromedary) be damned. Thereupon Allahs Apostle ﷺ said: Let the dromedary on which the curse has been invoked not proceed with us.
Top