صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4998
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَی عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ فَقَالَ أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ يَوْمَ خَيْبَرَ وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَصَبْنَا لِلْقَوْمِ حُمُرًا خَارِجَةً مِنْ الْمَدِينَةِ فَنَحَرْنَاهَا فَإِنَّ قُدُورَنَا لَتَغْلِي إِذْ نَادَی مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ اکْفَئُوا الْقُدُورَ وَلَا تَطْعَمُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا فَقُلْتُ حَرَّمَهَا تَحْرِيمَ مَاذَا قَالَ تَحَدَّثْنَا بَيْنَنَا فَقُلْنَا حَرَّمَهَا أَلْبَتَّةَ وَحَرَّمَهَا مِنْ أَجْلِ أَنَّهَا لَمْ تُخَمَّسْ
شہری گدھوں کا گوشت کھانے کی حرمت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، شیبانی، عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ، حضرت شیبانی سے روایت ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے کے بارے میں پوچھا وہ کہتے ہیں کہ چونکہ خبیر کے دن ہمیں بھوک لگی ہوئی تھی اور ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے اور ہم نے یہودی قوم کے وہ گدھے جو شہر سے باہر نکلے ہوئے تھے انہیں ہم نے پکڑا اور ان کو ذبح کیا اور ان کا گوشت ہماری ہانڈیوں میں ابل رہا تھا اسی دوران رسول اللہ ﷺ کے منادی نے اعلان کردیا کہ ہانڈیاں الٹا دو اور گدھوں کے گوشت سے کچھ بھی نہ کھاؤ۔ میں نے کہا آپ ﷺ نے گدھوں کے گوشت کو کیسے حرام فرمایا؟ ہم آپس میں یہ باتیں کر رہے تھے تو بعض (لوگوں) نے کہا آپ ﷺ نے اسے قطعی طور پر حرام کردیا ہے اور بعض کہنے لگے کہ اس وجہ سے اسے حرام کیا کہ ابھی تک ان کا خمس نہیں نکالا گیا تھا۔
Shaibani reported: I asked Abdullah bin Abu Aufa about (the lawfulness or unlawfulness of) the flesh of the domestic asses. He said: We experienced hunger on the Day of Khaibar as we were with the Messenger of Allah ﷺ . We found domestic asses in the exterior of Madinah. We slaughtered them and our earthen pots were boiling when the announcer of the Messenger of Allah ﷺ made an announcement that the earthen pots should be turned upside down and nothing of the flesh of the domestic asses should be eaten. I said: What kind of prohibition is it that he (the Holy Prophet) has made? He said: We discussed it amongst -ourselves. Some of us aaid that it has been declared unlawful for ever, (whereas others said) it has been declared unlawful since one-fifth (of the booty) has not been given (to the treasury, as is legally required).
Top