صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5806
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ وَحَمْزَةَ ابْنَيْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ وَحَمْزَةَ ابْنَيْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ح و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ ح و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ کُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الشُّؤْمِ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِکٍ لَا يَذْکُرُ أَحَدٌ مِنْهُمْ فِي حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ الْعَدْوَی وَالطِّيَرَةَ غَيْرُ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ
بد شگونی نیک فال اور جن چیزوں میں نحوست ہے ان کے بیان میں
ابن ابی عمر سفیان، زہری، سالم حمزہ عبداللہ، (دوسری سند) یحییٰ بن یحیی، عمرو ناقد زہیر بن حرب، سفیان، زہری، سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں اور وہ نبی ﷺ سے (تیسری سند) یعقوب بن ابراہیم بن سعد، ابوصالح ابن شہاب سالم اور حمزہ، ابن عبداللہ بن عمر، عبداللہ بن عمر۔ (چوتھی سند) عبدالملک بن شعیب بن لیث بن سعد وہ روایت کرتے ہیں اپنے والد سے اور ان کے والد اپنے والد سے، عقیل بن خالد (پانچویں سند) یحییٰ بن یحیی، بشر بن مفضل عبدالرحمن بن اسحاق۔ (چھٹی سند) عبداللہ بن عبدالرحمن درامی، ابویمان، شعیب، زہری، سالم اپنے والد سے اور وہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں۔ (ان چھ اسناد سے بھی) (نحوست کے بارے میں مالک کی حدیث کی مثل ان میں سے کسی نے ذکر نہیں کیا) اور حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ کوئی مرض متعدی نہیں ہوتا اور بد شگونی کی کوئی حقیقت نہیں۔
Top