صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5801
و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ قَالَ قِيلَ وَمَا الْفَأْلُ قَالَ الْکَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ
بد شگونی نیک فال اور جن چیزوں میں نحوست ہے ان کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کوئی مرض متعدی نہیں ہوتا اور نہ بد شگونی کی کوئی اصل ہے اور مجھے نیک شگونی پسند ہے عرض کیا گیا فال کیا ہے ارشاد فرمایا پاکیزہ اور عمدہ بات۔
Top