صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5788
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لِأَبِي الطَّاهِرِ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَحَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ حِينَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا بَالُ الْإِبِلِ تَکُونُ فِي الرَّمْلِ کَأَنَّهَا الظِّبَائُ فَيَجِيئُ الْبَعِيرُ الْأَجْرَبُ فَيَدْخُلُ فِيهَا فَيُجْرِبُهَا کُلَّهَا قَالَ فَمَنْ أَعْدَی الْأَوَّلَ
طاعون بدفالی اور کہانت وغیرہ کے بیان میں۔
ابوطاہر، حرملہ، ابوطاہر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مرض کے متعدی ہونے اور صفر کی نحوست اور ہامہ کی کوئی حقیقت نہیں تو ایک دیہاتی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ کیا وجہ ہے کہ اونٹ ریت میں ہر نوں کی طرح صاف ہوتے ہیں پھر ان میں کوئی خارش زدہ اونٹ آتا ہے جو ان اونٹوں کو بھی خارش زدہ کردیتا ہے آپ ﷺ نے فرمایا پہلے اونٹ کو بیماری لگانے والا کون ہے۔
Top