صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5690
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ أَيْضًا وَاللَّفْظُ هَذَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ مُخَنَّثًا کَانَ عِنْدَهَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْبَيْتِ فَقَالَ لِأَخِي أُمِّ سَلَمَةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أُمَيَّةَ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ الطَّائِفَ غَدًا فَإِنِّي أَدُلُّکَ عَلَی بِنْتِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ قَالَ فَسَمِعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَدْخُلْ هَؤُلَائِ عَلَيْکُمْ
اجنبی عورتوں کے پاس مخنث کے جانے کی ممانعت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب وکیع، اسحاق بن ابراہیم، جریر، ابوکریب ابومعاویہ ہشام ابوکریب ابن نمیر، ہشام زینب بنت ام سلمہ، حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک مخنث تھا اور رسول اللہ ﷺ گھر میں موجود تھے تو اس مخنث نے حضرت ام سلمہ کے بھائی سے کہا اے عبداللہ بن ابی امیہ اگر اللہ تعالیٰ نے تمہیں کل طائف پر فتح عطا کردی تو میں تجھے غیلان کی بیٹی کے بارے میں راہنمائی کردیتا ہوں کہ وہ چار سلوٹوں سے آتی ہے اور آٹھ سلوٹوں سے جاتی ہے یعنی خوب موٹی ہے اس سے رسول اللہ ﷺ نے یہ بات سنی تو ارشاد فرمایا ایسے لوگ تمہارے پاس نہ آیا کریں۔
Top