صحیح مسلم - سلام کرنے کا بیان - حدیث نمبر 1597
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لِعَبْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حَجَمَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ لِبَنِي بَيَاضَةَ فَأَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْرَهُ وَکَلَّمَ سَيِّدَهُ فَخَفَّفَ عَنْهُ مِنْ ضَرِيبَتِهِ وَلَوْ کَانَ سُحْتًا لَمْ يُعْطِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
پچھنے لگانے کی اجرت کے حلال ہونے کے بیان میں۔
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، عاصم، شعبی، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ بنی بیاضہ کے ایک غلام نے نبی کریم ﷺ کو پچھنے لگائے نبی کریم ﷺ نے اسے اس کی مزدوری دی اور اس کے مالک سے سفارش کی تو اس نے اس کا خراج کم کردیا اگر پچھنے لگانے کی کمائی حرام ہوتی تو اسے نبی کریم ﷺ اجرت نہ دیتے۔
Ibn Abbas (RA) reported: The slave of Banu Bayada cupped Allahs Apostle ﷺ and he gave him his wages, and talked to his master and he reduced the charges, and if this earning was unlawful Allahs Apostle ﷺ would not have given it.
Top