صحیح مسلم - - حدیث نمبر 3046
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ وَشَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ جَمِيعًا عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ وَاللَّفْظُ لِشَيْبَانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجَبًا لِأَمْرِ الْمُؤْمِنِ إِنَّ أَمْرَهُ کُلَّهُ خَيْرٌ وَلَيْسَ ذَاکَ لِأَحَدٍ إِلَّا لِلْمُؤْمِنِ إِنْ أَصَابَتْهُ سَرَّائُ شَکَرَ فَکَانَ خَيْرًا لَهُ وَإِنْ أَصَابَتْهُ ضَرَّائُ صَبَرَ فَکَانَ خَيْرًا لَهُ
ت اس بات کے بیان میں کہ مومن کے ہر معاملے میں خیر ہی خیر ہے۔
ہداب بن خالد ازدی، شیبان بن فروخ، سلیمان بن مغیرہ، شیبان، سلیمان، ثابت، عبدالرحمن ابن ابی لیلی حضرت صہیب سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومن آدمی کا بھی عجیب حال ہے کہ اس کے ہر حال میں خیر ہی خیر ہے اور یہ بات کسی کو حاصل نہیں سوائے اس مومن آدمی کے کہ اگر اسے کوئی تکلیف بھی پہنچی تو اسے نے شکر کیا تو اس کے لئے اس میں بھی ثواب ہے اور اگر اسے کوئی نقصان پہنچا اور اس نے صبر کیا تو اس کے لئے اس میں بھی ثواب ہے۔
Suhaib reported that Allahs Messenger ﷺ said: Strange are the ways of a believer for there is good in every affair of his and this is not the case with anyone else except in the case of a believer. For if he has an occasion to feel delight, he thanks (God), thus there is a good for him in it, and if he gets into trouble and shows resignation (and endures it patiently), there is a good for him in it.
Top