سنن النسائی - چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 4023
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ جَارًا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَارِسِيًّا کَانَ طَيِّبَ الْمَرَقِ فَصَنَعَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَائَ يَدْعُوهُ فَقَالَ وَهَذِهِ لِعَائِشَةَ فَقَالَ لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا فَعَادَ يَدْعُوهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذِهِ قَالَ لَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا ثُمَّ عَادَ يَدْعُوهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذِهِ قَالَ نَعَمْ فِي الثَّالِثَةِ فَقَامَا يَتَدَافَعَانِ حَتَّی أَتَيَا مَنْزِلَهُ
اگر مہمان کے ساتھ پر کچھ اور آدمی بھی آجائیں تو میزبان کیا کرے۔
زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ، ثابت بن انس، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ایک ہمسایہ تھا جو کہ فارسی تھا وہ شوربہ بہت عمدہ بناتا تھا اس نے رسول اللہ ﷺ کے لئے کھانا بنایا پھر وہ آپ ﷺ کو بلانے کے لئے آپ ﷺ کی خدمت میں آیا تو آپ ﷺ نے فرمایا (حضرت عائشہ ؓ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) اور ان کی دعوت بھی؟ تو اس نے کہا نہیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نہیں (یعنی میں بھی دعوت میں نہیں آتا) وہ دوبارہ آپ ﷺ کو بلانے کے لئے حاضر ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور ان کی دعوت بھی؟ اس نے کہا نہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں بھی نہیں آتا پھر وہ تیسری مرتبہ آپ ﷺ کے بلانے کے لئے حاضر ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور ان کی دعوت بھی؟ تو تیسری مرتبہ اس نے کہا ہاں ان کی دعوت بھی پھر وہ دونوں (حضرت عائشہ ؓ اور رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے اور چلے یہاں تک کہ اس کے گھر میں آگئے۔
Anas reported that Allahs Messenger ﷺ had a neighbour who was Persian (by descent), and he was expert in the preparation of soup. He prepared (soup) for Allahs Messenger ﷺ and then came to him to invite him (to that feast). He (Allahs Messenger) said: Here is Aisha also (and you should also invite her to the food). He said: No. Thereupon Allahs Messenger ﷺ also said: No (then I cannot join the feast). He returned inviting him, and Allahs Messenger ﷺ said: She is also there (i. e. Aisha should also be invited). He said: No. Thereupon Allahs Messenger ﷺ also said: No (and declined his offer). He returned again to invite him and Allahs Messenger ﷺ again said: She is also there. He (the host) said: "Yes" for the third time. Then he accepted his invitation, and both of them set out until they came to his house.
Top