سنن ابو داؤد - لڑائی اور جنگ وجدل کا بیان - حدیث نمبر 2708
حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّا حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي مُزَرِّدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ يَوْمٍ يُصْبِحُ الْعِبَادُ فِيهِ إِلَّا مَلَکَانِ يَنْزِلَانِ فَيَقُولُ أَحَدُهُمَا اللَّهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا وَيَقُولُ الْآخَرُ اللَّهُمَّ أَعْطِ مُمْسِکًا تَلَفًا
خرچ کرنے والے اور بخل کرنے والے کے بیان میں
قاسم بن زکریا، خالد بن مخلد، سلیمان بن بلال، معاویہ بن ابومزرد، سعید بن یسار، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر دن جس میں بندے صبح کرتے ہیں دو فرشتے اترتے ہیں ان میں سے ایک کہتا ہے اے اللہ خرچ کرنے والوں کو اچھا بدلہ عطا فرما اور دوسرا کہتا ہے اے اللہ بخیل کو ہلاک کرنے والا مال عطا کر۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: There is never a day wherein servants (of God) get up at morn, but are not visited by two angels. One of them says: O Allah, give him more who spends (for the sake of Allah), and the other says: O Allah, bring destruction to one who withholds.
Top