صحیح مسلم - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 2277
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمَرَ عَلَی الصَّدَقَةِ فَقِيلَ مَنَعَ ابْنُ جَمِيلٍ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَالْعَبَّاسُ عَمُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَنْقِمُ ابْنُ جَمِيلٍ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ فَقِيرًا فَأَغْنَاهُ اللَّهُ وَأَمَّا خَالِدٌ فَإِنَّکُمْ تَظْلِمُونَ خَالِدًا قَدْ احْتَبَسَ أَدْرَاعَهُ وَأَعْتَادَهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَمَّا الْعَبَّاسُ فَهِيَ عَلَيَّ وَمِثْلُهَا مَعَهَا ثُمَّ قَالَ يَا عُمَرُ أَمَا شَعَرْتَ أَنَّ عَمَّ الرَّجُلِ صِنْوُ أَبِيهِ
زکوة پہلے ادا کرنے اور اسے روکنے کے بیان میں
زہیر بن حرب، علی بن حفص، ورقاء، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ کو رسول اللہ ﷺ نے زکوٰۃ وصول کرنے کے لئے بھیجا انہوں نے (واپسی پر) عرض کیا کہ ابن جمیل، خالد بن ولید اور عباس چچا رسول اللہ ﷺ نے زکوٰۃ روک لی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ابن جمیل تو اس کا بدلہ لے رہا ہے کہ وہ فقیر تھا اللہ نے اس کو غنی کردیا اور خالد پر تم ظلم کرتے ہو اس نے زرہیں اور ہتھیار تک اللہ کی راہ میں دے دیئے ہیں رہے حضرت عباس ؓ ان کی زکوٰۃ اس کا دوگنا میرے ذمہ ہے پھر فرمایا اے عمر کیا تم نہیں جانتے کہ چچا باپ کے برابر ہوتا ہے۔
Top