صحيح البخاری - نکاح کا بیان - حدیث نمبر 625
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَی آبِي اللَّحْمِ قَالَ أَمَرَنِي مَوْلَايَ أَنْ أُقَدِّدَ لَحْمًا فَجَائَنِي مِسْکِينٌ فَأَطْعَمْتُهُ مِنْهُ فَعَلِمَ بِذَلِکَ مَوْلَايَ فَضَرَبَنِي فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَدَعَاهُ فَقَالَ لِمَ ضَرَبْتَهُ فَقَالَ يُعْطِي طَعَامِي بِغَيْرِ أَنْ آمُرَهُ فَقَالَ الْأَجْرُ بَيْنَکُمَا
آقا کے مال سے غلام کے خرچ کرنے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، حاتم بن اسماعیل، یزید بن ابی عبید، حضرت عمیر ؓ سے روایت ہے کہ جو ابواللحم کے آزاد کردہ غلام ہیں میرے آقا نے مجھے حکم دیا کہ میں گوشت کھاؤں میرے پاس ایک مسکین آیا تو میں نے اس میں سے اس کو کھلا دیا۔ میرے مالک کو اس کا علم ہوا تو اس نے مجھے مارا میں نے رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہو کر آپ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے اس کو بلایا اور فرمایا تو نے اس کو کیوں مارا تو اس نے کہا کہ یہ میرا کھانا میرے حکم کے بغیر عطا کرتا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا ثواب تم دونوں کو ہے۔
Umair, the freed slave of Abil-Lahm, said: My master commanded me to cut some meat in strips; (as I was doing it) a poor man came to me and I gave him some of it to eat. My master came to know of that, and he beat me. I came to the Messenger of Allah ﷺ and narrated it to him. He (the Holy Prophet) summoned him and said: Why did you beat him? He (Abil-Lahm) said: He gives away my food without being commanded to do so. Upon this he (the Holy Prophet) said: The reward would be shared by you two.
Top