سنن ابنِ ماجہ - کھانوں کے ابواب - حدیث نمبر 3264
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ وَهُوَ ابْنُ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا يَزَالُ يُسْتَجَابُ لِلْعَبْدِ مَا لَمْ يَدْعُ بِإِثْمٍ أَوْ قَطِيعَةِ رَحِمٍ مَا لَمْ يَسْتَعْجِلْ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الِاسْتِعْجَالُ قَالَ يَقُولُ قَدْ دَعَوْتُ وَقَدْ دَعَوْتُ فَلَمْ أَرَ يَسْتَجِيبُ لِي فَيَسْتَحْسِرُ عِنْدَ ذَلِکَ وَيَدَعُ الدُّعَائَ
ہر اس دعا کے قبول ہونے کے بیان میں جس میں جلدی نہ کی جائے۔
ابوطاہر ابن وہب، معاویہ ابن صالح ربیعہ بن یزید ابی ادریس خولانی حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب تک آدمی کسی گناہ یا قطع رحمی اور قبولیت میں جلدی نہ کرے اس وقت تک بندہ کی دعا قبول کی جاتی رہتی ہے عرض کیا گیا اے اللہ کے رسول جلدی کیا ہے آپ نے فرمایا وہ کہے میں نے دعا مانگی تھی میں نے دعا مانگی تھی لیکن مجھے معلوم نہیں کہ میری دعا قبول ہوئی ہو پھر وہ اس سے ناامید ہو کر دعا مانگنا چھوڑ دیتا ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: The supplication of the servant is granted in case he does not supplicate for sin or for severing the ties of blood, or he does not become impatient. It was said: Allahs Messenger, what does: "If he does not grow impatient" imply? He said: That he should say like this: I supplicated and I supplicated but I did not find it being responded, and then he becomes frustrated and abandons supplication.
Top