سنن النسائی - عورتوں کے ساتھ حسن سلوک - حدیث نمبر 2902
و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ وَهِيَ مِنْ وَرَائِ الْحِجَابِ تُصَفِّقُ وَتَقُولُ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ يَبْعَثُ بِهَا وَمَا يُمْسِکُ عَنْ شَيْئٍ مِمَّا يُمْسِکُ عَنْهُ الْمُحْرِمُ حَتَّی يُنْحَرَ هَدْيُهُ
بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں
سعید بن منصور، ہشیم، اسماعیل بن ابی خالد، شعبی، حضرت مسروق ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے سنا کہ وہ پردہ کے پیچھے سے دستک دیتے ہوئے فرما رہی تھیں کہ رسول اللہ ﷺ کی قربانی کے جانوروں کے ہار میں خود اپنے ہاتھوں سے بنایا کرتی تھی پھر آپ ﷺ ان کو بھیجا کرتے اور آپ ﷺ حلال ہی رہتے تھے اور کسی چیز کو اپنے اوپر حرام نہیں کرتے تھے جب تک کہ آپ ﷺ کی قربانی کا جانور ذبح نہ ہوجاتا۔
Masruq reported: I heard Aisha (Allah be pleased with her) clapping her hands behind the curtain and saying: I used to weave garlands for the sacrificial animals of Allahs Messenger ﷺ with my own hands, and then he (the Holy Prophet) sent them (to Makkah), and he did not avoid doing anything which a Muhrim avoids until his animal was sacrificed.
Top