سنن النسائی - عورتوں کے ساتھ حسن سلوک - حدیث نمبر 2961
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ قَالَ أَوْصَانِي حَبِيبِي صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ لَنْ أَدَعَهُنَّ مَا عِشْتُ بِصِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ وَصَلَاةِ الضُّحَی وَبِأَنْ لَا أَنَامَ حَتَّی أُوتِرَ
نماز چاشت کے پڑھنے کے استحباب اور ان کی رکعتوں کی تعداد کے بیان میں
ہارون بن عبداللہ، محمد بن رافع، ابن ابی فدیک، ضحاک بن عثمان، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، ابی مرہ مولیٰ ام ہانی، حضرت ابوالدرداء ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے میرے حبیب ﷺ نے تین (باتوں) کی وصیت فرمائی جن کو میں زندگی بھر کبھی نہیں چھوڑوں گا ہر مہینے تین دنوں کے روزے اور چاشت کی نماز اور اس بات کی کہ میں نہ سوؤں یہاں تک کہ میں وتر پڑھ لوں۔
Abu Murra, the freed slave of Umm Hani, narrated on the authority of Abu Darda: My Friend ﷺ instructed me in three (acts), and I would never abandon them as long as I live. (And these three things are): Three fasts during every month, the forenoon prayer, and that I should not sleep till I have observed the Witr prayer.
Top