صحیح مسلم - خرید وفروخت کا بیان - حدیث نمبر 3887
و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ مِنْ أَهْلِ دَارِهِمْ مِنْهُمْ سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ وَقَالَ ذَلِکَ الرِّبَا تِلْکَ الْمُزَابَنَةُ إِلَّا أَنَّهُ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرِيَّةِ النَّخْلَةِ وَالنَّخْلَتَيْنِ يَأْخُذُهَا أَهْلُ الْبَيْتِ بِخَرْصِهَا تَمْرًا يَأْکُلُونَهَا رُطَبًا
عرایا کے علاوہ تر کھجوروں کی خشک کھجوروں کے ساتھ بیع کی حرمت کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ قعنبی، سلیمان ابن بلال، یحیی، ابن سعید، حضرت بشیر بن یسار نے بعض اصحاب رسول سے جو ان کے گھر رہتے تھے روایت کی ہے۔ ان میں سے حضرت سہل بن ابی حثمہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کھجور کی کھجور کے بدلے بیع سے منع فرمایا اور فرمایا یہی تو ربو اور مزابنہ ہے۔ سوائے اس کے کہ آپ نے عریہ کی ایک اور دو کھجور کے درختوں کی بیع کی رخصت دی۔ جو اندازے کے ساتھ گھر والے خشک کھجوروں سے تر کھجوروں کو کھانے کے لئے لیتے ہیں۔
Top