سنن ابو داؤد - امام مہدی کا بیان - حدیث نمبر 4283
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ مِنْ الْغَائِطِ وَأُتِيَ بِطَعَامٍ فَقِيلَ لَهُ أَلَا تَوَضَّأُ فَقَالَ لِمَ أَأُصَلِّي فَأَتَوَضَّأَ
بے وضو کھانا کھانے کا جواز اور وضو کے فوری طور پر ضروری (لازم) نہ ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان، بن عیینہ، عمرو بن سعید بن حویرث، ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم ﷺ کے پاس حاضر تھے آپ ﷺ بیت الخلاء سے فارغ ہو کر تشریف لائے تو آپ ﷺ کے پاس کھانا لایا گیا آپ ﷺ کو کہا گیا کیا آپ ﷺ وضو نہ کریں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کیوں میں نماز پڑھتا ہوں جو وضو کروں۔
Ibn Abbas reported: We were with the Apostle of Allah ﷺ and he had come out of the privy. Food was presented to him. It was said to him (by the Companions around him): Wouldnt you perform ablution? Upon this he said: Why, am I to say prayer that I should perform ablution?
Top