سنن النسائی - چور کا ہاتھ کاٹنے سے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 4919
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا وَلَدَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ قَالَتْ لِي يَا أَنَسُ انْظُرْ هَذَا الْغُلَامَ فَلَا يُصِيبَنَّ شَيْئًا حَتَّی تَغْدُوَ بِهِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَنِّکُهُ قَالَ فَغَدَوْتُ فَإِذَا هُوَ فِي الْحَائِطِ وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ حُوَيْتِيَّةٌ وَهُوَ يَسِمُ الظَّهْرَ الَّذِي قَدِمَ عَلَيْهِ فِي الْفَتْحِ
جانور کے چہرے کے علاوہ اس کے جسم کے کسی اور حصے پر داغ دینے کے جواز کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن ابی عدی ابن عون، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ جب ام سلمہ ؓ ( کے ہاں بچے) کی ولادت ہوئی تو حضرت ام سلیم ؓ نے مجھ سے کہا اے انس اس بچے کا دھیان رکھ یہ بچہ کوئی چیز اس وقت تک نہ کھائے جب تک کہ اس بچے کو نبی ﷺ کی خدمت میں نہ لے جایا جائے اور آپ ﷺ اپنے منہ میں کوئی چیز چبا کر اس بچے کے منہ میں نہ ڈالیں حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں پھر صبح جب آپ ﷺ کی خدمت میں آیا تو آپ ﷺ باغ میں تھے اور قبیلہ جو نیہ کی چادر آپ ﷺ نے اوڑھی ہوئی تھی اور آپ ﷺ ان اونٹوں کو داغ دے رہے تھے جو کہ آپ ﷺ کو فتح میں حاصل ہوئے تھے۔
Anas reported that Umm Sulaim gave birth to a child. She said to him: Anas, see that nothing is given to this child until he is brought to Allahs Apostle ﷺ in the morning, so that he should chew some dates and touch his palate with it. I went to him in the morning and he was in the garden at that time having the mantle of Jauniyya over him and he was busy in cauterising (the camels) which had been brought to him (as spoils of war) in victory (over the enemy).
Top