صحیح مسلم - حج کا بیان - حدیث نمبر 3321
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَابْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ الْتَمِسْ لِي غُلَامًا مِنْ غِلْمَانِکُمْ يَخْدُمُنِي فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يُرْدِفُنِي وَرَائَهُ فَکُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلَّمَا نَزَلَ وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّی إِذَا بَدَا لَهُ أُحُدٌ قَالَ هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ فَلَمَّا أَشْرَفَ عَلَی الْمَدِينَةِ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ جَبَلَيْهَا مِثْلَ مَا حَرَّمَ بِهِ إِبْرَاهِيمُ مَکَّةَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَهُمْ فِي مُدِّهِمْ وَصَاعِهِمْ
مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی کریم ؓ کی برکت کی دعا اور اس کی حدود حرم کے بیان میں
یحییٰ بن ایوب بن سعید، قتیبہ ابن حجر، اسماعیل، ابن ایوب، ابن جعفر، عمرو بن ابی عمرو، مطلب بن عبداللہ بن حنظب، حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابوطلحہ ؓ سے فرمایا کہ تم اپنے غلاموں میں سے کوئی غلام تلاش کرو تاکہ وہ میری خدمت کرے تو حضرت ابوطلحہ ؓ مجھے اپنی سواری پر اپنے پیچھے بٹھا کرلے آئے تو میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت کرتا تھا جب بھی آپ ﷺ اترتے اور راوی نے کہا کہ اس حدیث میں ہے کہ جب آپ ﷺ تشریف لا رہے تھے یہاں تک کہ جب آپ ﷺ کے سامنے احد پہاڑ ظاہر ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا اے اللہ! میں ان دونوں پہاڑوں کے درمیانی حصہ کو حرم قرار دیتا ہوں جس طرح کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا اور آپ ﷺ نے دعا فرمائی اے اللہ مدینہ والوں کے لئے ان کے مد اور ان کے صاع میں برکت عطا فرما۔
Top