مشکوٰۃ المصابیح - - حدیث نمبر 2984
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ حَفْصَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِکَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّی أَنْحَرَ
اس بات کے بیان میں کہ قارن اس وقت احرام کھولے جس وقت کہ مفرد بالحج احرام کھولتا ہے۔
یحییٰ بن یحیی، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت حفصہ ؓ نبی ﷺ کی زوجہ مطہرہ عرض کرتی ہیں اے اللہ کے رسول ﷺ کیا وجہ ہے کہ لوگ اپنے عمرہ سے حلال ہوگئے اور آپ ﷺ اپنے عمرہ سے حلال نہیں ہوئے آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اپنے سر کے بالوں کو جمایا ہے اور اپنی قربانی کو قلادہ ڈالا ہے تو میں حلال نہیں ہوں گا جب تک کہ قربانی نہ کرلوں۔
Top