محرم کو جب کوئی تکلیف وغیرہ پیش آجائے تو سر منڈانے فدیہ اور اس کی مقدار کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عبدالرحمن بن اصبہانی، حضرت عبداللہ بن معقل سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں کعب کے پاس مسجد میں بیٹھا تھا تو میں نے ان سے اس آیت کے بارے میں پوچھا (فَفِدْيَةٌ مِّنْ صِيَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ ) 2۔ البقرۃ: 196) کعب ؓ نے فرمایا کہ یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی تھی میرے سر میں تکلیف تھی تو مجھے رسول اللہ ﷺ کی طرف بلایا گیا حال یہ تھا کہ جوئیں میرے چہرے پر سے جھڑ رہی تھیں آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ تجھے بہت تکلیف پہنچ رہی ہے کیا تو ایک بکری لے سکتا ہے؟ میں نے کہا نہیں تو یہ آیت نازل ہوئی (فَفِدْيَةٌ مِّنْ صِيَامٍ اَوْ صَدَقَةٍ اَوْ نُسُكٍ ) 2۔ البقرۃ: 196) کہ اس کا فدیہ روزے ہیں یا صدقہ یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلانا یا ہر مسکین کے لئے آدھا آدھا صاع کھانا کھلانا کعب فرماتے ہیں کہ یہ آیت خاص طور پر میرے بارے میں نازل ہوئی لیکن اس کا حکم تمہارے لئے بھی عام ہے۔