صحیح مسلم - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 4602
و حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَائَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَادَی فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ انْصَرَفَ عَنْ الْأَحْزَابِ أَنْ لَا يُصَلِّيَنَّ أَحَدٌ الظُّهْرَ إِلَّا فِي بَنِي قُرَيْظَةَ فَتَخَوَّفَ نَاسٌ فَوْتَ الْوَقْتِ فَصَلَّوْا دُونَ بَنِي قُرَيْظَةَ وَقَالَ آخَرُونَ لَا نُصَلِّي إِلَّا حَيْثُ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنْ فَاتَنَا الْوَقْتُ قَالَ فَمَا عَنَّفَ وَاحِدًا مِنْ الْفَرِيقَيْنِ
جہاد میں جلد جانے اور دو متعار
عبداللہ بن محمد، اسما ضبعی، جویریہ بن اسماء، نافع، حضرت عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں پکارا جس وقت کہ ہم غزوہ احزاب سے واپس لوٹے کہ بنوقریظہ میں پہنچنے سے پہلے کوئی ظہر کی نماز نہ پڑھے تو کچھ لوگوں نے وقت کو فوت ہونے کے ڈر سے بنو قریظہ میں پہنچنے سے پہلے نماز پڑھ لی اور دوسرے صحابہ ؓ نے کہا کہ ہم نماز نہیں پڑھیں گے سوائے اس جگہ کہ جہاں رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز پڑھنے کا حکم فرمایا اگرچہ نماز کا وقت فوت ہوجائے حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے دونوں فریقوں میں سے کسی کی ملامت نہیں کی۔
Top