سنن النسائی - - حدیث نمبر 4660
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ لَمْ يَقْعُدْ إِلَّا مِقْدَارَ مَا يَقُولُ اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ نُمَيْرٍ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ
نماز کے بعد ذکر کے استحباب اور اس کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، ابومعاویہ، عاصم، عبداللہ بن حارث، حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ سلام پھیرنے کے بعد نہیں بیٹھتے تھے مگر اتنی مقدار میں کہ جس میں درج ذیل تسبیح کہتے تھے (اَللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ )
Aisha reported: When the Messenger of Allah ﷺ pronounced salutation, the salutation took longer than it took him to say: O Allah: Thou art Peace, and peace comes from Thee, blessed art Thou, Possessor of Glory and Honour; and in the narration of Ibn Numair the words are: "O Possessor of Glory and Honour."
Top