صحیح مسلم - جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان - حدیث نمبر 7210
حَدَّثَنِي أَبُو عَمَّارٍ حُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ الْحُسَيْنِ عَنْ مَطَرٍ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ أَخِي بَنِي مُجَاشِعٍ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ خَطِيبًا فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ هِشَامٍ عَنْ قَتَادَةَ وَزَادَ فِيهِ وَإِنَّ اللَّهَ أَوْحَی إِلَيَّ أَنْ تَوَاضَعُوا حَتَّی لَا يَفْخَرَ أَحَدٌ عَلَی أَحَدٍ وَلَا يَبْغِ أَحَدٌ عَلَی أَحَدٍ وَقَالَ فِي حَدِيثِهِ وَهُمْ فِيکُمْ تَبَعًا لَا يَبْغُونَ أَهْلًا وَلَا مَالًا فَقُلْتُ فَيَکُونُ ذَلِکَ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ وَاللَّهِ لَقَدْ أَدْرَکْتُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَرْعَی عَلَی الْحَيِّ مَا بِهِ إِلَّا وَلِيدَتُهُمْ يَطَؤُهَا
ان صفات کے بیان میں کہ جن کے ذریعہ دنیا ہی میں جنت والوں اور دوزخ والوں کو پہچان لیا جاتا ہے۔
ابوعمار حسین بن حریث فضل بن موسیٰ حسین مطرف قتادہ مطرف بن عبداللہ بن شخیر حضرت عیاض بن حمار ؓ بنی مجاشع کے بھائی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ایک دن ہمیں خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے تو آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ پھر مذکورہ حدیث کی طرح حدیث نقل کی اور اسی حدیث میں یہ الفاظ زائد ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی فرمائی کہ تم لوگ عاجزی اختیار کرو یہاں تک کہ کوئی کسی پر فخر نہ کرے اور نہ ہی کوئی کسی پر زیادتی کرے اور اسی روایت میں ہے کہ وہ لوگ تم میں مطیع و تابعدار ہیں کہ وہ نہ گھر والوں کو چاہتے ہیں اور نہ ہی مال کو میں نے کہا اے ابوعبداللہ کیا یہ اسی طرح ہوگا انہوں نے کہا ہاں اللہ کی قسم میں نے جاہلیت کے زمانے میں اسی طرح دیکھ لیا ہے اور یہ کہ ایک آدمی کسی قبیلے کی بکریاں چراتا اور وہاں سے اسے گھر والوں کی لونڈی کے علاوہ اور کوئی نہ ملتا تو وہ اسی سے ہمبستری کرتا۔
Top