صحیح مسلم - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 2199
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَالْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ السَّکُونِيُّ قَالَ الْوَلِيدُ حَدَّثَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ مَاتَ ابْنٌ لَهُ بِقُدَيْدٍ أَوْ بِعُسْفَانَ فَقَالَ يَا کُرَيْبُ انْظُرْ مَا اجْتَمَعَ لَهُ مِنْ النَّاسِ قَالَ فَخَرَجْتُ فَإِذَا نَاسٌ قَدْ اجْتَمَعُوا لَهُ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ تَقُولُ هُمْ أَرْبَعُونَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَخْرِجُوهُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مِنْ رَجُلٍ مُسْلِمٍ يَمُوتُ فَيَقُومُ عَلَی جَنَازَتِهِ أَرْبَعُونَ رَجُلًا لَا يُشْرِکُونَ بِاللَّهِ شَيْئًا إِلَّا شَفَّعَهُمْ اللَّهُ فِيهِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ مَعْرُوفٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ
جس آدمی کے جنازہ پر چالیس آدمی نماز پڑھیں اور اس کی سفارش کریں تو ان کی سفارش اس کے حق میں قبول ہوتی ہے۔
ہارون بن معروف، ہارون بن سعید ایلی، ولید بن شجاع سکونی، ولید، ابن وہب، ابوصخر، شریک بن عبداللہ بن ابونمر، حضرت کریب مولیٰ ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ابن عباس ؓ کے ایک بیٹے کا مقام قدید یا عسفان میں انتقال ہوگیا تو آپ ؓ نے فرمایا کریب! دیکھو اس کے لئے کتنے لوگ جمع ہوئے ہیں میں نکلا تو لوگ جمع ہوچکے تھے میں نے ان کو اس کی خبر دی تو انہوں نے کہا تمہارے اندازے میں وہ چالیس ہیں؟ فرماتے ہیں جی ہاں! ابن عباس ؓ نے فرمایا میت نکال لاؤ۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے اگر کوئی مسلمان فوت ہوجائے اس کے جنازہ پر چالیس ایسے آدمی شریک ہوجائیں جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنے والے نہ ہوں تو اللہ ان کی سفارش اس میت کے حق میں قبول فرماتے ہیں۔
Top