صحیح مسلم - تقدیر کا بیان - حدیث نمبر 6760
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يُولَدُ يُولَدُ عَلَی هَذِهِ الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ وَيُنَصِّرَانِهِ کَمَا تَنْتِجُونَ الْإِبِلَ فَهَلْ تَجِدُونَ فِيهَا جَدْعَائَ حَتَّی تَکُونُوا أَنْتُمْ تَجْدَعُونَهَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَرَأَيْتَ مَنْ يَمُوتُ صَغِيرًا قَالَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا کَانُوا عَامِلِينَ
ہر بچہ کے فطرت پر پیدا ہونے کے معنی اور کفار کے بچوں اور مسلمانوں کے بچوں کی موت کے حکم کے بیان میں
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ ؓ کی رسول اللہ ﷺ کی مروی احادیث میں سے ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو بھی پیدا کیا جاتا ہے اسے اس فطرت اسلام پر پیدا کیا جاتا ہے پھر اس کے والدین اسے یہودی یا نصرانی بناتے ہیں جیسے اونٹوں کے بچے پیدائش کے وقت تمہیں پورے اعضاء والے نظر آتے ہیں کیا تمہیں کٹے ہوئے اعضاء والا بھی ملتا ہے بلکہ تم خود ان کے کان وغیرہ کاٹ دیتے ہو صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول جو بچپن میں ہی فوت ہوجائے اس کے بارے میں آپ ﷺ کیا فرماتے ہیں آپ نے فرمایا اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرنے والے تھے۔
Top