صحیح مسلم - تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 7550
حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّدَفِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ مَا کَانَ بَيْنَ إِسْلَامِنَا وَبَيْنَ أَنْ عَاتَبَنَا اللَّهُ بِهَذِهِ الْآيَةِ أَلَمْ يَأْنِ لِلَّذِينَ آمَنُوا أَنْ تَخْشَعَ قُلُوبُهُمْ لِذِکْرِ اللَّهِ إِلَّا أَرْبَعُ سِنِينَ
اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کیا وقت نہیں آیا ان کے لئے جو ایمان لائے کہ گڑگڑائیں ان کے دل اللہ تعالیٰ کی یاد سے کے بیان میں
یونس بن عبدالاعلی صدفی، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، سعید بن ابی ہلال، عون بن عبداللہ، حضرت ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ جب سے ہم اسلام لائے اس وقت سے لے کر اس آیت ( اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ ) 27۔ الحدید: 16) کیا وقت نہیں آیا ان کے لئے جو ایمان لائے کہ گڑگڑائیں ان کے دل اللہ کی یاد سے، (الحدید) کے نزول تک چار سال کا عرصہ گزرا ہے اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ہم پر عتاب فرمایا ہے۔
Top