صحیح مسلم - تفسیر کا بیان - حدیث نمبر 7537
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا الْآيَةَ قَالَتْ أُنْزِلَتْ فِي الْمَرْأَةِ تَکُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ فَتَطُولُ صُحْبَتُهَا فَيُرِيدُ طَلَاقَهَا فَتَقُولُ لَا تُطَلِّقْنِي وَأَمْسِکْنِي وَأَنْتَ فِي حِلٍّ مِنِّي فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ
مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدہ بن سلیمان، ہشام، سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ یہ آیت کریمہ (وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا) 4۔ النساء: 128) اگر کوئی عورت اپنے شوہر کی طرف سے زیادتی یا بےرغبتی کا خوف محسوس کرے اس عورت کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ جو کسی آدمی کے پاس ہو اور بڑی لمبی مدت سے اس کے پاس رہی ہو اور اب وہ اسے طلاق دینا چاہتا ہو تو یہ عورت کہتی ہو کہ مجھے طلاق نہ دے اور مجھے اپنے پاس روکے رکھو اور میری طرف سے تجھے دوسری عورت کے پاس رہنے کی یعنی نکاح کرنے کی اجازت ہے۔
Top