سنن ابو داؤد - لباس کا بیان - حدیث نمبر 1001
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ وَهِيَ خَالَتُهُ قَالَ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَی شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَی يَفْتِلُهَا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّی جَائَ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی الصُّبْحَ
نبی ﷺ کی نماز اور رات کی دعا کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، مخرمہ بن سلیمان، کریب مولیٰ ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ ایک رات انہوں نے اپنی خالہ ام المومنین حضرت میمونہ کے پاس گزاری، حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ میں بچھونے کے عرض میں لیٹا اور رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کی اہلیہ محترمہ بچھونے کے طول میں لیٹے تو رسول اللہ ﷺ سو گئے یہاں تک کہ آدھی رات یا اس سے کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد بیدار ہوگئے اور رسول اللہ ﷺ نیند کی وجہ سے اپنے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں کو مل رہے تھے پھر آپ ﷺ نے سورت آل عمران کی آخری دس آیات پڑھیں پھر آپ ﷺ ایک لٹکے ہوئے مشکیزے کی طرف کھڑے ہوگئے، آپ ﷺ نے اس میں وضو فرمایا اور اچھی طرح وضو فرمایا پھر آپ ﷺ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے، حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ میں بھی کھڑا ہو اور اسی طرح کیا جس طرح رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا پھر میں گیا اور آپ ﷺ کے پہلو میں کھڑا ہوگیا تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرے دائیں کان کو پکڑ کر مروڑا پھر آپ ﷺ نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں، پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر آپ ﷺ نے وتر کی نماز پڑھی، پھر آپ ﷺ لیٹ گئے یہاں تک کہ اذان دینے والا آیا تو آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور آپ ﷺ نے دو رکعتیں ہلکی سی پڑھیں پھر آپ ﷺ باہر تشریف لائے اور آپ ﷺ نے صبح کی نماز پڑھائی۔
Kuraib, the freed slave of Ibn Abbas, reported that Ibn Abbas narrated to him that he spent a night in the house of Maimuna, the mother of the believers, who was his mothers sister. I lay down across the cushion, whereas the Messenger of Allah ﷺ and his wife lay down on it length-wise. The Messenger of Allah ﷺ slept up till midnight, or a little before midnight of a little after midnight, and then got up and began to cast off the effects of sleep from his face by rubbing with his hand, and then recited the ten concluding verses of Surah Imran. He then stood up near a hanging water-skin and performed ablution well, and then stood up and prayed, Ibn Abbas said: I also stood up and did the same, as the Messenger of Allah ﷺ had done, and then went to him and stood by his side. The Messenger of Allah ﷺ placed his right hand upon my head and took hold of my right ear and twisted it, and then observed a pair of rakahs, again a pair of rakahs, again a pair of rakahs, again a pair of rakahs, again a pair of rakahs, again a pair of rakahs, and then observed Witr and then lay down till the Muadhdhin came to him. He (the Holy Prophet) then stood up and observed two short rakahs, and then went out (to the mosque) and observed the dawn prayer.
Top