صحیح مسلم - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 5353
حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ عَنْ الْمُثَنَّی بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي طَلْحَةُ بْنُ نَافِعٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي ذَاتَ يَوْمٍ إِلَی مَنْزِلِهِ فَأَخْرَجَ إِلَيْهِ فِلَقًا مِنْ خُبْزٍ فَقَالَ مَا مِنْ أُدُمٍ فَقَالُوا لَا إِلَّا شَيْئٌ مِنْ خَلٍّ قَالَ فَإِنَّ الْخَلَّ نِعْمَ الْأُدُمُ قَالَ جَابِرٌ فَمَا زِلْتُ أُحِبُّ الْخَلَّ مُنْذُ سَمِعْتُهَا مِنْ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ و قَالَ طَلْحَةُ مَا زِلْتُ أُحِبُّ الْخَلَّ مُنْذُ سَمِعْتُهَا مِنْ جَابِرٍ
سرکہ کی فضلیت اور اسے بطور سالن استعمال کرنے کے بیان میں
یعقوب بن ابراہیم دورقی، اسماعیل بن علیہ، مثنی بن سعید، طلحہ بن نافع، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے گھر کی طرف تشریف لے گئے تو آپ ﷺ کی خدمت میں روٹی کے چند ٹکڑے پیش کئے گئے آپ ﷺ نے فرمایا کیا کوئی سالن ہے گھر والوں نے عرض کیا نہیں صرف کچھ سرکہ ہے آپ ﷺ نے فرمایا سرکہ بہترین سالن ہے حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ جس وقت سے میں نے نبی ﷺ سے سنا مجھے سرکہ سے محبت ہوگئی اور حضرت ابوطلحہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے بھی حضرت جابر ؓ سے جس وقت سے یہ حدیث سنی ہے مجھے بھی سرکہ سے محبت ہوگئی۔
Top