صحیح مسلم - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 5319
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَمَرَ أَبُو طَلْحَةَ أُمَّ سُلَيْمٍ أَنْ تَصْنَعَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا لِنَفْسِهِ خَاصَّةً ثُمَّ أَرْسَلَنِي إِلَيْهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ فَوَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ وَسَمَّی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ ائْذَنْ لِعَشَرَةٍ فَأَذِنَ لَهُمْ فَدَخَلُوا فَقَالَ کُلُوا وَسَمُّوا اللَّهَ فَأَکَلُوا حَتَّی فَعَلَ ذَلِکَ بِثَمَانِينَ رَجُلًا ثُمَّ أَکَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِکَ وَأَهْلُ الْبَيْتِ وَتَرَکُوا سُؤْرًا
بااعتماد میزبان کے ہاں اپنے ساتھ کسی اور آدمی کو لے جانے کے جواز میں
عمرو ناقد، عبداللہ بن جعفر رقی، عبیداللہ بن عمرو، عبدالملک بن عمیر، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت انس ؓ بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ ؓ نے حضرت ام سلیم ؓ کو حکم فرمایا کہ وہ نبی ﷺ کے لئے ایسا کھانا تیار کرے کہ جو خاص طور پر صرف آپ ﷺ کے لئے ہو اور انہوں نے مجھے آپ ﷺ کی طرف بھیجا (باقی حدیث مذکورہ حدیث کی طرح ہے اور اس میں صرف یہ زائد ہے) کہ نبی ﷺ نے اپنا دست مبارک اس کھانے میں رکھا اور اس پر اللہ تعالیٰ کا نام لیا پھر آپ ﷺ نے فرمایا دس آدمیوں کو اجازت دو حضرت ابوطلحہ نے ان کو اجازت دی وہ اندر آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کا نام لے کر کھاو انہوں نے کھانا کھایا یہاں تک کہ اسی طرح اسی آدمیوں نے کھایا پھر نبی ﷺ نے اس کے بعد کھانا کھایا اور گھر والوں نے کھانا کھایا اور پھر بھی بچ گیا۔
Top