صحیح مسلم - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 5291
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرِ بْنِ حَزْمٍ أَبِي طُوَالَةَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَارِنَا فَاسْتَسْقَی فَحَلَبْنَا لَهُ شَاةً ثُمَّ شُبْتُهُ مِنْ مَائِ بِئْرِي هَذِهِ قَالَ فَأَعْطَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ عَنْ يَسَارِهِ وَعُمَرُ وِجَاهَهُ وَأَعْرَابِيٌّ عَنْ يَمِينِهِ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ شُرْبِهِ قَالَ عُمَرُ هَذَا أَبُو بَکْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ يُرِيهِ إِيَّاهُ فَأَعْطَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَعْرَابِيَّ وَتَرَکَ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَيْمَنُونَ الْأَيْمَنُونَ الْأَيْمَنُونَ قَالَ أَنَسٌ فَهِيَ سُنَّةٌ فَهِيَ سُنَّةٌ فَهِيَ سُنَّةٌ
پانی یا دودھ ان جیسی کسی چیز کو شروع کرنے والے کے دائیں طرف سے تقسیم کرنے کے استحباب کے بیان میں
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، اسماعیل بن جعفر، عبداللہ بن عبدالرحمن بن معمر بن حزم ابی طوالہ انصاری، انس بن مالک، عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، سلیمان حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر تشریف لائے تو آپ ﷺ نے پانی طلب فرمایا (انس ؓ فرماتے ہیں کہ ہم نے اپنی بکری کا دودھ دوہا اور اس میں اپنے اس کنوئیں کا پانی ملایا حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کیا تو رسول اللہ ﷺ نے پیا اور حضرت ابوبکر ؓ آپ ﷺ کے بائیں طرف تشریف فرما تھے اور حضرت عمر ؓ آپ ﷺ کے سامنے اور ایک دیہاتی آپ ﷺ کے دائیں طرف بیٹھا تھا تو جب رسول اللہ ﷺ پی کر فارغ ہوئے تو حضرت عمر ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ یہ حضرت ابوبکر ؓ ہیں (حضرت عمر ؓ اشارہ کے انداز میں عرض کر رہے تھے کہ حضرت ابوبکر ؓ کو پینے کے لئے دیا جائے) چناچہ رسول اللہ ﷺ نے اس دیہاتی آدمی کو عطا فرمایا اور حضرت ابوبکر ؓ اور حضرت عمر ؓ کو چھوڑ دیا اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (پہلے) دائیں طرف والے، دائیں طرف والے، دائیں طرف والے۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ (اپنی دائیں طرف سے شروع کرنا) کہ یہی سنت ہے، یہی سنت ہے، یہی سنت ہے۔
Top