صحیح مسلم - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 5290
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَأَنَا ابْنُ عَشْرٍ وَمَاتَ وَأَنَا ابْنُ عِشْرِينَ وَکُنَّ أُمَّهَاتِي يَحْثُثْنَنِي عَلَی خِدْمَتِهِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا دَارَنَا فَحَلَبْنَا لَهُ مِنْ شَاةٍ دَاجِنٍ وَشِيبَ لَهُ مِنْ بِئْرٍ فِي الدَّارِ فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ وَأَبُو بَکْرٍ عَنْ شِمَالِهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطِ أَبَا بَکْرٍ فَأَعْطَاهُ أَعْرَابِيًّا عَنْ يَمِينِهِ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَيْمَنَ فَالْأَيْمَنَ
پانی یا دودھ ان جیسی کسی چیز کو شروع کرنے والے کے دائیں طرف سے تقسیم کرنے کے استحباب کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، محمد بن عبداللہ بن نمیر، زہیر، سفیان بن عیینہ، زہیر، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو میری عمر دس سال تھی اور جب آپ ﷺ کا وصال ہوا تو میری عمر بیس سال تھی اور میری ماں مجھے آپ ﷺ کی خدمت کرنے کی ترغیب دیتی تھی ایک مرتبہ آپ ﷺ ہمارے گھر تشریف لائے تو ہم نے آپ ﷺ کے لئے ایک پالی ہوئی بکری کا دودھ دوہا اور گھر کے کنوئیں کا پانی آپ ﷺ کی خدمت میں پیش کیا تو رسول اللہ ﷺ نے وہ پیا حضرت عمر ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ حضرت ابوبکر ؓ کو عطا فرمائیں اور حضرت ابوبکر ؓ آپ ﷺ کے بائیں طرف بیٹھے ہوئے تھے تو آپ ﷺ نے ایک دیہاتی آدمی کو جو آپ کے دائیں طرف بیٹھا تھا عطا فرمایا اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دائیں طرف سے شروع کرنا چاہیے اور پھر بائیں طرف سے شروع کرنا چاہے۔
Top