صحیح مسلم - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 5246
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ غَطُّوا الْإِنَائَ وَأَوْکُوا السِّقَائَ وَأَغْلِقُوا الْبَابَ وَأَطْفِئُوا السِّرَاجَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَحُلُّ سِقَائً وَلَا يَفْتَحُ بَابًا وَلَا يَکْشِفُ إِنَائً فَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُکُمْ إِلَّا أَنْ يَعْرُضَ عَلَی إِنَائِهِ عُودًا وَيَذْکُرَ اسْمَ اللَّهِ فَلْيَفْعَلْ فَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ تُضْرِمُ عَلَی أَهْلِ الْبَيْتِ بَيْتَهُمْ وَلَمْ يَذْکُرْ قُتَيْبَةُ فِي حَدِيثِهِ وَأَغْلِقُوا الْبَابَ
سوتے وقت برتنوں کو ڈھانکنے مشکیزوں کے منہ باندھنے دروازوں کو بند کرنے چراغ بجھانے بچوں اور جانوروں کو مغرب کے بعد باہر نہ نکالنے کے استحباب کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابوزبیر، حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم اپنے برتنوں کو ڈھانک دیا کرو اور مشکیزوں کے منہ باندھ دیا کرو اور دروازہ بند کرلیا کرو اور چراغ بھجا دیا کرو کیونکہ شیطان مشکیزوں کو نہیں کھولتا اور دروازے کو بھی نہیں کھولتا اور ڈھکے ہوئے برتن کا ڈھکن بھی نہیں اتارتا اور اگر تم میں سے کسی کو ڈھکنے کے لئے کچھ نہ ملے تو صرف برتن پر اس کے عرض پر ایک لکڑی ہی رکھ دی جائے اور اللہ تعالیٰ کا نام بھی لے لے تو ایسے ہی کرنا چاہئے کیونکہ چوہا لوگوں کے گھر جلا دیتا ہے قتیبہ نے اپنی حدیث میں (وَأَغْلِقُوا الْبَابَ ) یعنی دروزہ بند کرنے کا ذکر نہیں کیا۔
Top