صحیح مسلم - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 5233
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ دَعَا أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُرْسِهِ فَکَانَتْ امْرَأَتُهُ يَوْمَئِذٍ خَادِمَهُمْ وَهِيَ الْعَرُوسُ قَالَ سَهْلٌ تَدْرُونَ مَا سَقَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْقَعَتْ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنْ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ فَلَمَّا أَکَلَ سَقَتْهُ إِيَّاهُ
اس نبیذ کے بیان میں کہ جس میں شدت نہ پیدا ہوئی ہو اور نہ ہی اس میں نشہ پیدا ہوا ہو تو وہ حلال ہے۔
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، ابن ابی حازم، حضرت سہل بن سعد ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابواسید ساعدی ؓ نے اپنی شادی میں رسول اللہ ﷺ کی دعوت کی حضرت ابواسید کی بیوی ہی اس دن کام کر رہی تھی اور دلہن بھی وہی تھی حضرت سہل کہنے لگے کہ تم جانتے ہو کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو کیا پلایا تھا رات کو اس نے ایک بڑے پیالہ میں کچھ کھجور ریں بھگو دی تھیں تو جب آپ ﷺ کھانے سے فارغ ہوئے تو اس نے وہی بھگوئی ہوئی کھجوریں آپ ﷺ کو پلا دیں۔
Top