صحیح مسلم - پینے کی چیزوں کا بیان - حدیث نمبر 5226
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُبَيْدٍ أَبِي عُمَرَ الْبَهْرَانِيِّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنْتَبَذُ لَهُ أَوَّلَ اللَّيْلِ فَيَشْرَبُهُ إِذَا أَصْبَحَ يَوْمَهُ ذَلِکَ وَاللَّيْلَةَ الَّتِي تَجِيئُ وَالْغَدَ وَاللَّيْلَةَ الْأُخْرَی وَالْغَدَ إِلَی الْعَصْرِ فَإِنْ بَقِيَ شَيْئٌ سَقَاهُ الْخَادِمَ أَوْ أَمَرَ بِهِ فَصُبَّ
اس نبیذ کے بیان میں کہ جس میں شدت نہ پیدا ہوئی ہو اور نہ ہی اس میں نشہ پیدا ہوا ہو تو وہ حلال ہے۔
عبیداللہ بن معاذ عنبری، ابی شعبہ، یحییٰ بن عبید، ابی عمر بہرانی، ابن عباس، حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے لئے رات کے شروع میں نبیذ پانی میں بھگو دی جاتی تھی چناچہ آپ ﷺ اس نبیذ کو اس دن صبح اور رات کو پی لیتے تھے پھر اگلے دن اور پھر تیسری رات کو اور پھر دن میں عصر تک اور اگر پھر بھی کچھ بچ جاتی اور اس میں نشہ کے آثار ہوتے تو آپ ﷺ خادم کو پلا دیتے یا آپ ﷺ اسے بہا دینے کا حکم فرماتے۔
Top