صحیح مسلم - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 344
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَأْتِي الشَّيْطَانُ أَحَدَکُمْ فَيَقُولُ مَنْ خَلَقَ السَّمَائَ مَنْ خَلَقَ الْأَرْضَ فَيَقُولُ اللَّهُ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِهِ وَزَادَ وَرُسُلِهِ
ایمان کی حالت میں وسوے اور اس بات کا بیان میں کہ وسوسہ آنے پر کیا کہنا چاہئے ؟
محمود بن غیلان، ابونضر، ابوسعید، ہشام ابن عروہ سے اسی سند کے ساتھ روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ شیطان تم میں سے کسی کے پاس آکر کہتا ہے کہ آسمان کو کس نے پیدا کیا زمین کو کس نے پیدا کیا تو وہ کہتا ہے اللہ تعالیٰ نے پھر اسی طرح حدیث ذکر کی اور اس میں اتنا زیادہ ہے کہ اور اس کے رسولوں پر۔
Top