صحیح مسلم - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 307
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا الزُّبَيْرِيُّ وَهُوَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُا إِنَّ رَجُلًا مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ خَرَجَتْ بِهِ قُرْحَةٌ فَلَمَّا آذَتْهُ انْتَزَعَ سَهْمًا مِنْ کِنَانَتِهِ فَنَکَأَهَا فَلَمْ يَرْقَأْ الدَّمُ حَتَّی مَاتَ قَالَ رَبُّکُمْ قَدْ حَرَّمْتُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ ثُمَّ مَدَّ يَدَهُ إِلَی الْمَسْجِدِ فَقَالَ إِي وَاللَّهِ لَقَدْ حَدَّثَنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ جُنْدَبٌ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ
خود کشی کی سخت حرمت اور اس کو دوزخ کے عذاب اور یہ کہ مسلمان کے علاوہ جنت میں کوئی داخل نہیں ہوگا کے بیان میں
محمد بن رافع، زبیر ی، محمد بن عبداللہ، ابن زبیر، شیبان کہتے ہیں میں نے حضرت حسن کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ تم سے پہلے لوگوں میں سے ایک آدمی کو پھوڑا نکلا پھر جب اسے سخت تکلیف ہوئی تو اس نے ترکش سے تیر نکال کر اس سے پھوڑا چیر دیا اور خون بند نہ ہونے کہ وجہ سے وہ آدمی مرگیا تو اللہ عزوجل نے فرمایا کہ میں نے اس پر جنت حرام کردی پھر حسن ؓ نے اپنا ہاتھ مسجد کی طرف دراز کر کے فرمایا اللہ کی قسم یہ حدیث جندب بن عبداللہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہوئے اسی مسجد میں مجھ سے بیان فرمائی۔
Top