صحیح مسلم - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 259
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بُکَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا أُنَبِّئُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ ثَلَاثًا الْإِشْرَاکُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَشَهَادَةُ الزُّورِ أَوْ قَوْلُ الزُّورِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّکِئًا فَجَلَسَ فَمَا زَالَ يُکَرِّرُهَا حَتَّی قُلْنَا لَيْتَهُ سَکَتَ
بڑے بڑے گناہوں اور سب سے بڑے گناہ کے بیان میں
عمرو بن محمد بن بکیر، ابن محمد ناقد، اسماعیل بن علیہ سعید جریری، عبدالرحمن بن ابی بکر ؓ اپنے باپ حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر تھے آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں گناہوں میں سب سے بڑے گناہ سے آگاہ نہ کروں! تین مرتبہ آپ ﷺ نے فرمایا وہ گناہ یہ ہیں اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا اور جھوٹی گواہی دینا یا فرمایا جھوٹی بات کہنا، رسول اللہ ﷺ ٹیک لگائے ہوئے تھے تو آپ ﷺ بیٹھ گئے اور باربار یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ ہم نے دل میں کہا کاش آپ ﷺ خاموشی اختیار فرماتے۔
Top