صحیح مسلم - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 128
حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ قَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَإِذَا قَالُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ عَصَمُوا مِنِّي دِمَائَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَی اللَّهِ ثُمَّ قَرَأَ إِنَّمَا أَنْتَ مُذَکِّرٌ لَسْتَ عَلَيْهِمْ بِمُسَيْطِرٍ
ایسے لوگوں سے قتال (جہاد) کا حکم یہاں تک کہ وہ لا الہ الا اللہ کہیں
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، ح، محمد بن مثنی، عبدالرحمن یعنی ابن مہدی، سفیان، ابی الزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھے لوگوں سے لڑنے کا اس وقت تک حکم ہے کہ وہ لَا اِلٰہ اِلَّا اللہ کے قائل ہوجائیں اگر وہ لَا اِلٰہ اِلَّا اللہ کے قائل ہوجائیں گے تو ان کی جان اور انکا مال مجھ سے بچ جائے گا ہاں حق پر جان و مال سے تعرض کیا جائے گا باقی ان کا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی یعنی آپ ﷺ تو نصیحت کرنے والے ہیں آپ ﷺ ان پر کوئی داروغہ نہیں ہیں۔
Top