صحیح مسلم - امارت اور خلافت کا بیان - حدیث نمبر 4743
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ عَمِيرَةَ الْکِنْدِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ اسْتَعْمَلْنَاهُ مِنْکُمْ عَلَی عَمَلٍ فَکَتَمْنَا مِخْيَطًا فَمَا فَوْقَهُ کَانَ غُلُولًا يَأْتِي بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ أَسْوَدُ مِنْ الْأَنْصَارِ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اقْبَلْ عَنِّي عَمَلَکَ قَالَ وَمَا لَکَ قَالَ سَمِعْتُکَ تَقُولُ کَذَا وَکَذَا قَالَ وَأَنَا أَقُولُهُ الْآنَ مَنْ اسْتَعْمَلْنَاهُ مِنْکُمْ عَلَی عَمَلٍ فَلْيَجِئْ بِقَلِيلِهِ وَکَثِيرِهِ فَمَا أُوتِيَ مِنْهُ أَخَذَ وَمَا نُهِيَ عَنْهُ انْتَهَی
سرکاری ملازمین کے لئے تحائف وصول کرنے کی حرمت کے بیان
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع بن جراح، اسماعیل بن ابی خالد، قیس بن ابی حازم، عدی بن عمیرہ کندی، حضرت عدی بن عمیر کندی ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جس آدمی کو ہم کسی پر عامل مقرر کریں اور اس نے ہم سے ایک سوئی یا اس سے بھی کسی کم چیز کو چھپالیا تو یہ خیانت ہوگی اور وہ قیامت کے دن اسے لے کر حاضر ہوگا تو آپ ﷺ کے سامنے ایک سیاہ رنگ کا آدمی انصار میں سے کھڑا ہوا گویا میں اسے ابھی دیکھ رہا ہوں تو اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ مجھ سے اپنا کام واپس لے لیں آپ ﷺ نے فرمایا تجھے کیا ہے اس نے عرض کیا میں نے آپ ﷺ کو اس اس طرح فرماتے ہوئے سنا ہے آپ ﷺ نے فرمایا میں اب بھی یہی کہتا ہوں کہ تم میں سے جس کو ہم کسی کا عامل مقرر کریں تو اسے چاہئے کہ وہ ہر کم اور زیادہ چیز لے کر آئے پس اس کے بعد اسے جو دیا جائے وہ لے لے اور جس چیز سے اسے منع کیا جائے اس سے رک جائے۔
Top