صحیح مسلم - آداب کا بیان - حدیث نمبر 5617
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ أَنَّهَا حَمَلَتْ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ بِمَکَّةَ قَالَتْ فَخَرَجْتُ وَأَنَا مُتِمٌّ فَأَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَنَزَلْتُ بِقُبَائٍ فَوَلَدْتُهُ بِقُبَائٍ ثُمَّ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعَهُ فِي حَجْرِهِ ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَةٍ فَمَضَغَهَا ثُمَّ تَفَلَ فِي فِيهِ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ دَخَلَ جَوْفَهُ رِيقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ حَنَّکَهُ بِالتَّمْرَةِ ثُمَّ دَعَا لَهُ وَبَرَّکَ عَلَيْهِ وَکَانَ أَوَّلَ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِي الْإِسْلَامِ
پیدا ہونے والے بچے کی گھٹی دینے اور گھٹی دینے کے لئے کسی نیک آدمی کی طرف اٹھا کرلے جانے کے استحباب اور ولادت کے دن اس کا نام رکھنے کے جواز اور عبداللہ ابراہیم اور تمام انبیاء (علیہ السلام) کے نام پر نام رکھنے کے استحباب کے بیان میں۔
ابوکریب محمد بن علاء ابواسامہ ہشام، اسماء ؓ سے روایت ہے کہ وہ مکہ میں عبداللہ بن زبیر ؓ سے حاملہ تھی جب میں مکہ سے نکلی تو میں نے اسے قباء میں جنم دیا پھر میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی آپ ﷺ نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا پھر کھجوریں منگوائیں ان کو چبا کر بچہ کے منہ میں لعاب ڈالا اور سب سے پہلی چیز جو اس کے پیٹ میں گئی وہ رسول اللہ کا لعاب مبارک تھا پھر آپ ﷺ نے انہیں کھجور کی گھٹی دی پھر اس کے لئے برکت کی دعا کی اور یہ سب سے پہلے بچے تھے جو مسلمانوں کے ہاں پیدا ہوئے۔
Top